سواری پر حج کرنے کا بیان

  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث2890  
´سواری پر حج کرنے کا بیان۔`
انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک پرانے کجاوے پر سوار ہو کر ایک ایسی چادر میں حج کیا جس کی قیمت چار درہم کے برابر رہی ہو گی، یا اتنی بھی نہیں، پھر فرمایا: اے اللہ! یہ ایسا حج ہے جس میں نہ ریا کاری ہے اور نہ شہرت ۱؎۔ [سنن ابن ماجه/كتاب المناسك/حدیث: 2890]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
حج کے سفر میں ضروری سامان کا استعمال درست ہے مثلاً:
اونٹ پر کجاوہ رکھ کر سفر کیا جاسکتا ہے۔
اسی طرح بس اور جہاز کا سفر درست ہے۔
کیونکہ یہ ایک ضرورت ہے اس سے عیش وعشرت مقصود نہیں۔

(2)
رسول اللہﷺ نے معمولی قسم کا لباس پہنا اور معمولی سواری پر سفر کیا تاکہ زیب وزینت کا اظہار نہ ہو۔

(3)
عیدین اور جمعہ میں زیب و زینت کا اظہار درست ہے لیکن حج وعمرہ کے سفر میں زیادہ سے زیادہ سادگی اختیار کرنا مناسب ہے۔

(4)
نیکی کے عمل میں اخلاص کو زیادہ ملحوظ رکھنا چاہیے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 2890