آدمی کے اپنی منگیتر کے ساتھ کھانا کھانے کاحکم

آدمی کے لیے جائز نہیں کہ منگیتر کے گھر والوں کی طرف بار بار جائے اور اس کے ساتھ باتیں کرے، ہاں معاملہ واضح ہونے تک اس کو دیکھ سکتا ہے، اگر پہلی دفعہ بات واضح نہیں ہوئی تو دوبارہ دیکھنے بلکہ بالتکرار دیکھنے میں بھی کوئی مضائقہ نہیں تاآنکہ اطمینان ہو جائے، لیکن اس کے بعد بھی اس کا جانا اور منگنی کو پکا کرنا تو اس کے لیے جانے کی ضرورت نہیں۔ [ابن عثيمين: نور على الدرب ، ص: 3]